Breaking

Post Top Ad

Sunday, September 30, 2018

اپنے غموں کو سب سے چھپانا پڑا مجھے

اپنے غموں کو سب سے چھپانا پڑا مجھے
ہونٹوں کو قہقہوں سے سجانا پڑا مجھے
دل کا سکون لوگوں کو دینے کے واسطے
خود چھاؤں بن کے دھوپ میں جانا پڑا مجھے
تاریکیاں جہاں کی مٹانے کا سوچ کر
دل میں چراغِ عزم جلانا پڑا مجھے
سرورؔ دکھانا تھا مجھے چہرہ ہرایک کا
آئینہ ہر غزل کو بنانا پڑا مجھے
  غلام سرور ہاشمی

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages