Breaking

Post Top Ad

Thursday, October 24, 2019

حسن کو اور طرح دار کروں یا نہ کروں

حسن کو اور طرح دار کروں یا نہ کروں
’’خود کو رسوا سرِ بازار کروں یا نہ کروں‘‘

کس طرح بے حسی چھائی ہے تمہارے دل پر
دے کے آوازِبھی بیدار کروں یا نہ کروں

گردشِ وقت موافق نہیں اپنی اے دوست
کس سے شکوہ دلِ بیزار کروں یا نہ کروں

جذبۂ عشق سے خالی ہوئی دل کی بستی
جذبۂ عشق سے سرشار کروں یا نہ کروں

روز ڈھاتا ہے ستم مجھ پہ ستم گر ساغرؔ
یہ بتا اس پہ میں یلغار کروں یا نہ کروں

ساغر ملارنویؔؔ(راجستھان)

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages