منتظر قدم قدم اک نیا سراب ہے
منزلوں پہ دھند ہے کہ وقت کا نقاب ہے
شورشیں ہیں ہرطرف‘ مضطرب ہے ہر کوئی
عالمی سکون بھی نذرِ اضطراب ہے
اتحادِ باہمی کا درسِ نو ملے کہاں
جب جنونِ عصبیت شاملِ نصاب ہے
کام کررہے ہیں جو قوم کی بھلائی کا
انھیں کے حق میں بے حساب اجر ہے ثواب ہے
رہگزارِ امن پر قلم رہے رواں دواں
اسی کے دم قدم سے تو آتا انقلاب ہے
عارفہؔ ہیں مشکلیں ہراک قدم پہ آج کل
لمحہ لمحہ زندگی کا بن گیا عذاب ہے
عارفہ رُخسانہ
H,No.10-1-50,MohallaCharwadan
P.o:Siddipet,Dist.Siddipet-502103(T.S)
No comments:
Post a Comment