Breaking

Post Top Ad

Sunday, February 9, 2020

Bare Jo Mard Bante Ho Bujhao Aag tu Jaanen > Hazal

بڑے جو مرد بنتے ہو‘ بجھاؤ آگ تو جانیں
گلا جو پھاڑتے رہتے ہو‘ گاؤ راگ تو جانیں
چمن میں گھاس یوں تو خود بخود ہی اُگتی رہتی ہے
جو بنجر ہو زمیں اُس میں اُگاؤ ساگ تو جانیں
سمندر تو ہمیشہ پھنپھناتا یوں ہی رہتا ہے
ہو پانی منجمد اس میں اٹھاؤ جھاگ تو جانیں
مچاتے غل غپاڑے ہو بھرے جلسے میں آئے دن
بیاباں‘ دشت و صحرا میں اڑاؤ پھاگ تو جانیں
ہٹاتے رہتے ہو کیڑے مکوڑے جسم سے اپنے
جو سینے پر ہے پھن کاڑھے ہٹاؤ ناگ تو جانیں
کھلے ہونٹوں سے زہریلی ہوائیں آتی رہتی ہیں
جو ان پر تم تدبر سے لگاؤ کاگ تو جانیں
جو ہو محصور اپنے دائرے میں خوش گماں ہوکر
کبھی رسّا تڑا کر ان سے جاؤ بھاگ تو جانیں
نہ دل میں چھل کپٹ ہو اور نہ سینے میں رقابت ہو
جو کہنی بات ہو کوئی‘ کہو بے لاگ تو جانیں
بصیرت‘ دور اندیشی زماںؔ تو اس کو کہتے ہیں
 مصیبت آنے سے پہلے جو جاگ تو جانیں  

ڈاکٹر قمرالزماں

Bare Jo Mard Bante Ho Bujhao Aag tu Jaanen > Hazal
Bare Jo Mard Bante Ho Bujhao Aag tu Jaanen > Hazal

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages