Breaking

Post Top Ad

Wednesday, May 27, 2020

معتبر استاد شاعر حضرت قمرؔ سیوانی Mutabar Ustaad Shayer Hazrat Qamar Sewani

پروفیسر سید طلحہ رضوی برقؔ

معتبر استاد شاعر حضرت قمرؔ سیوانی 


قمرؔ سیوانی بہار کے مشہور و معتبر استاد شاعر ہیں۔آپ کا تعلق اردو شاعری کے داغؔ اسکول سے ہے ۔حضرت ناوک ؔ حمزہ پوری لکھتے ہیںکہ:
’’داغ اسکول کے بھی بیش تر شعرا نے رباعی کی جانب سے کنی کاٹ کر گزرجانے میں ہی اپنی عافیت سمجھی ہے ۔قمر ؔسیوانی نے بھی رباعی کی طرف نگہہِِ التفات تاخیر سے ڈالی لیکن اس کا ازالہ بھی یوں کردیا کہ محاورے کی زبان میں راتوں رات کئی سو رباعیاں کہہ کر رکھ دیں‘‘۔۲۰۱۱ء میں آپ کی چار سو رباعیوں کا وقیع مجموعہ ’’رباعیاتِ قمر‘‘کے نام سے شائع ہو گیا ہے ۔نمونہ ملاحظہ ہو   ؎
ہر موج بلاخیز کا دم ٹوٹ گیا
تھا جس پہ بہت ناز و ہ ہم ٹوٹ گیا
کشتی نے مری دھول چٹا دی اس کو 
اس گہرے سمندر کا بھرم ٹوٹ گیا
٭
جذبات کے صفحوں پہ جوتحریریںہیں
الفاظ کی قندیل کی تنویریں ہیں
کرتی ہے مری سانسوں سے شب میں باتیں
آئینے کے سینے میں جو تصویریں ہیں
٭ 
غصے میں مرے گھر کی طرف آیے گا
دیوار و در و بام سے ٹکرایے گا
وہ کتنے چراغوں کو بجھایے گا قمرؔ
تھک ہار کے طوفان چلا جایے گا
٭
ہاتھوں میں تو ٹوٹی ہوئی تلوار نہ رکھ
خطروں میں فرسودہ ہتھیار نہ رکھ
دشمن تجھ پر غالب آسکتا ہے
اپنے گھر کی کچی دیوار نہ رکھ
٭٭٭

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages