Breaking

Post Top Ad

Wednesday, July 22, 2020

Dr Rahat Sultana Taruf Wa Ghazal

ڈاکٹر راحت ؔسلطانہ

حیدر آباد کی خواتین قلمکاروں میں ڈاکٹر راحت سلطانہ صاحبہ کو ایک ممتاز مقام حاصل ہے۔ نقدو تحقیق کے علاوہ ادب اور شاعری میں بھی اچھی دستگاہ رکھتی ہیں ۔ انہیں معروف ماہر دکنیات پروفیسر محمد علی اثر صاحب کی رفیقئہ حیات ہونے کا فخر بھی حاصل ہے۔ لیکن ادب میں انہوں نے اپنی جو پہچان بنائی ہے وہ خودان کی اپنی کاوشوں اور ریاضتوں کا ثمرہ ہے۔ یہاں ان کی غزلیہ شاعری موضوع بحث ہے اسلئے مختصراً کہنا چاہوں گا ان کی غزلوں میں عصری حسیت کے ساتھ نسائی جذبات و محسو سات کے لطیف اور دلکش رنگوں کی قوس قزح عکس ریز ہے ۔ قابلِ تعریف بات یہ ہے کہ انہوں نے روایت کی پاسداری کے ساتھ اپنے فنی شعور اور فکری اڑانوں کو تازہ کار اسلوب سے ہمکنار کیا ہے۔ ان کی بارے میں افتخار امام صدیقی صاحب فرماتے ہیں۔‘‘ راحت سلطانہ صاحبہ بہت ساری خوبیوں کی ملکہ ہیں ، ممتا بھر نرم دل، سراپا ایثار، گھر جنت کی نگہبان۔ ان کے اوصاف تحیریر بند کرنا دشوار ہے کہ جس زاویے سے دیکھئے وہ دسترس بھر حیرت زدہ کر دیتی ہیں۔‘‘
ادبی دنیا میں اپنے اصل نام ہی سے معروف ہیں۔ والد مرحوم کا اسم گرامی جناب محمد عبدالعلی فاروقی ہے۔ ۷؍دسمبر ۱۹۴۸ء؁کو حیدر آباد میں پیدائش ہوئی۔ ایم اے پی ایچ ڈی ہیں اور محکمئہ نظامت فنی تعلیم میں سپر نٹنڈنٹ کے عہدے پر فائز ہیں۔ شاعری، تنقید اور تحقیق پر ان کی چھ کتابیں اہلِ ادب سے خراج حاصل کر چکی ہیں۔ مزید کچھ کتابیں زیر ترتیب  ہیں آندھرا پردیش اردو اکاڈمی نے ’’آئینہ نقد نظر‘‘ پر انہیں اول انعام سے سر فراز کیا ہے۔ زیر نظر غزل نسائی جذبات کا خوبصورت اشاریہ ہے۔
رابطہ۔ 20-4-226/9کا شانئہ اثر۔ محبوب چوک۔ حیدر آباد۔(A.P)500002

فکر میں کھو گئے ہیں تمہارے لئے
شاعری کررہے ہیں تمہارے لئے

غم سے بے خود ہوئے ہیں تمہارے لئے
مسکرانے لگے ہیں تمہارے لئے

آئو گے لوٹ کر تم اسی راہ سے 
راستے جاگتے ہیں تمہارے لئے

اپنے حق میں دعا میں نے مانگی نہیں
ہاتھ میرے اٹھے ہیں تمہارے لئے

حکم جو ہے تمہارا بجا لا ئینگے
ہم تو بھیجے گئے ہیں تمہارے لئے

بس تمہارا ہی چہرہ نگاہوں میں ہے
آئینہ بن گئے ہیں تمہارے لئے

ان میں شامل ہے راحتؔ کا خون جگر
خط جو اس نے لکھے ہیں تمہارے لئے

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages