Breaking

Post Top Ad

Wednesday, July 22, 2020

Tamanna Ludhyanawi Taruf Wa Ghazal

تمناؔ لدھیا نوی

ادب کے عصری منظر نامہ میں تمنا لدھیانوی صاحب کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ خا لصتاً غزل کے شاعر ہیں اور ان کی غزلیںروایت کی صا لح قدروں پر استوار ہیں۔ بقول ڈاکٹر احتشام اختر۔’’ً ان کی شاعری کا رنگ بہت پختہ خوبصورت اور نکھرا ہوا ہے۔ مسلسل بارش کے بعد اچانک دھوپ نکل آنے پر جو شگفتگی کا احساس ہوتا ہے  اسمیں وہی کیفیت مو جود ہے‘ً۔ عزیز فاروقی  صاحب کی نظر میں۔ً وہ ایک باوقار اور ادب شناس فنکار ہیں  ً جبکہ پریم کمار جو ہرصاحب فرماتے ہیں  ’’تمنا لدھیانوی قادرالکلام اور روایت پسند شاعر ہیں۔انکی شاعری میں لطیف جذبا ت و خیالات کے انمول جوہر پارے فکرِ انسانی کے لازوال سرمایہ رہیںگے ‘‘۔ انکے علاوہ ڈاکٹر بشیر بدر ‘ عتیق احمد عتیق‘ نذیر فتحپوری‘ بدر واسطی‘ڈاکٹر نسیم اختر‘ قمر برتر اور شمیم یوسفی جیسے معتبر قلم کاروں نے انکی شاعری کو بیحد سراہا ہے۔
اصل نام دھنی رام ہے اور تمنا لدھیانوی کی حیثیت سے ادبی دنیا میں معروف ہیں۔ والدِ محترم کا اسمِ گرامی جناب موہن لال نشان ہے۔۹؍ مارچ۱۹۳۵؁ء کو لدھیانہ میں ولادت ہوئی۔اردو میڈیم سے میٹرک پاس کیا ۔لدھیانہ کے کرسچین میڈیکل کالج ہسپتال میں ملازمت کی اور سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر ترقی کر کے وظیفہ یاب ہوئے۔ اب انجمنِ ادب کے نائب صدر کی حیثیت سے اردو زبان و ادب کی ترویج و اشاعت میں مصروف ہیں۔ ادبی خدمات کے اعتراف میں انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ایک شعری مجموعہ اشاعت کا منتظر ہے۔زیرِنظر غزل خالص روایتی اسلوب میں انکے جمالیاتی احساسات کی ترجمان ہے۔
رابطہ۔ معرفت شری سریندر کمار ۔ ڈیپارٹمینٹ آف فارماکولوجی۔سی ایم سی کالج ہسپتال،لدھیانہ    141008(پنجاب )   
  غزل

حسرت کے ساتھ دل میں تمنا دکھائی دے
ہر آرزو کا میری مداوا دکھائی دے

مندر دکھائی دے‘کبھی کعبہ دکھائی دے
ہم کو جنوں کی راہ میں کیا کیا دکھائی دے

ہم تو سمجھ رہے تھے کہ ناوک فگن ہے غیر
جو بھی قریب آئے ہے اپنا دکھائی دے

ظلمت نے اس مقام پہ پہنچا دیا جہاں
 صرف عزم کے چراغ سے رستہ دکھائی دے

زلفوں کے پیچ وخم میں گرفتار ہے جہاں
ہر ایک سر میں عشق کا سودا دکھائی دے

قاصدجواب لایا تو چونکا نگاہ سے
 مجھ کو تو خط میں ان کا ہی چہرا دکھائی دے

کس طرح چشمِ شوق تمناؔ  ہو مطمین
جب ان کی بارگاہ میں پردہ دکھائی دے 

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages