Breaking

Post Top Ad

Friday, August 14, 2020

Ghazal > Dr Mas-ud Jafari

زمین بن گئی مقتل تو آسماں میں چلیں
جہاں ہجوم ہو یاروں کا اس جہاں میں چلیں
جہاں پہ قتل کا ساماں ہے اور ظلم و ستم
مکاں سے اوب گئے ہوتو لامکاں میں چلیں
جہاں طواف کو نکلے تھے بے لباس سبھی
قدیم دور کے اس کعبۂ بتاں میں چلیں
تمہاری راہ میں آئیں گی مشکلیں لیکن
نئے سفر پہ کبھی‘ سرمدی اذاں میں چلیں
یہی ہے فیصلہ اپنا رہِ محبت میں
ترے ہی ہاتھ کو تھامیں تری اماں میں چلیں
حسیں بہار کا موسم گزر گیا مسعودؔ
اٹھاؤ بوریا بستر چلو خزاں میں چلیں 


ڈٖاکٹر مسعود جعفری


No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages