Breaking

Post Top Ad

Wednesday, December 26, 2018

غزل

غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ *اصغر شمیم*

خود میں اکثر کھو جاتے ہیں
جب بھی ان کے ہو جاتے ہیں

ساتھ ہمیں کچھ پل رہنا تھا
تم کہتے ہو تو جاتے ہیں

تھوڑی سی دولت پاتے ہی
پتھر دل سب ہو جاتے ہیں

رات گئے جب بھی آتا ہوں
بچے میرے سو جاتے ہیں

رات سجایا جن خوابوں کو
دن نکلا تو کھو جاتے ہیں

کہتے ہیں بن جاؤ میرے
ورنہ ان کے ہو جاتے ہیں

نام تمہارا لے کر اصغر
یادوں میں ہم کھو جاتے ہیں

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages