Breaking

Post Top Ad

Tuesday, October 22, 2019

بغض و حسد کی اور نہ عداوت کی دھند ہے

بغض و حسد کی اور نہ عداوت کی دھند ہے
مہلک جہاں پہ جتنی سیاست کی دھند ہے
ظلمت کے دائروں کو فضا میں اُچھال کر ساحر یہ کہہ رہا ہے کرامت کی دھند ہے
مہتاب جیسا کردے خدایا وجود کو
جس سمت جا رہا ہوں قیامت کی دھند ہے 
ہر لمحہ اس کے دل میں پنپتی ہے سرکشی
چہرے پہ یوں تو صبر و قناعت کی دھند ہے
کس حوصلے سے دیکھے وہ احسان کش مجھے
چھائی ہوئی نظر پہ ندامت کی دھند ہے
شارقؔ! مقیم کون ہے بستی میں آپ کی
جس سمت دیکھتا ہوں فراست کی دھند ہے



شارق عدیل
P.O:Marhera.Dt:Etah-207401
Mob-9368747886

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages