Breaking

Post Top Ad

Friday, February 1, 2019

برعکس

📚 *بَرعکس*
✍🏻 *زارا طیب قاسمی*

"آپ بے حد خوب صورت ہیں"
"آپ کی آواز بہت ہی مدہوش کن  ہے.... آپ جب اپنی آواز میں میری غزل گاتی ہیں تو یقین ہونے لگتا ہے کہ میں نے تخیل میں جو پیکر تراشا ہے وہ بالکل آپ کی طرح ہے "
"ارے آپ بهی شاعری کرتی ہیں"
"آپ تو بہت ہی خوب صورت غزلیں کہتی ہیں"
"بہت خوب آپ کی یہ غزل تو بے حد پیاری ہے... بس اس کی نوک پلک سنوار لی جائے تو بہترین غزلوں میں شمار ہوں گی"
"اچها چلیں مجهے ہی اپنی غزلیں دکها لیا کریں ،میں دیکھ لوں گا"
"اب آپ کی شاعری میں کافی نکهار آگیا ہے"
"سچ بتائیں آپ کی شاعری میں بسنے والا شہزادہ کون ہے؟"
"اک بات پوچهوں"
"آپ نے کبهی محبت کی ہے؟"
"آپ کی شاعری میں بڑا درد پنہاں ہے .. پتا نہیں کون سا درد لئے پهرتی ہیں؟؟؟؟"
"ارے واہ یہ غزل تو بے حد خوبصورت ہے .. میرے لئے تو نہیں لکهی گئی؟"
"اک بات کہوں.. ؟"
"اگر میں یہ کہوں کہ مجهے کسی لڑکی سے محبت ہو گئی ہے تو کیا یقین کرو گی؟"
"آج بہت بیچین ہے دل"
"سچ بتاوں جویریہ میں محبت میں پور پور بهیگ چکا ہوں"
"معلوم نہیں کب کیسے... تم میرے دل کے بے حد قریب ہو گئیں"
"جویریہ..... آئی لو یو"
"میں محبت کرنے سے خود کو روک نہ سکا..... تم تو جانتی ہو نا یہ بے اختیار جذبہ ہے"
"سنو جویریہ میرا ساتھ نبھاؤ گی؟؟؟؟"
"میں تم سے ملنا چاہتا ہوں"
ہم دونوں میز کی دونوں جانب بیٹهے تهے
میرا نازک ہاتھ اس کے بهاری ہتهیلی کے نیچے محبت کی بوجھ سے کانپ رہا تها
آج اس نے کهل کے محبت اظہار کر دیا تها
بہت محبت اور چاؤ کے ساتھ میرے ہاتھ کی تیسری انگلی میں گولڈ کی رنگ پہنا کر مجهے ہمیشہ کے لئے  محبت کی زنجیر سے بانده  دیا.
میں نے  دو پل کے لئے حیا آمیز نظریں اٹهائیں سامنے  پور پور محبت میں ڈوبی ہستی ....محبت پاش نظروں سے مجهے ہی  تکتی جا رہی تهی میں نے نظریں جهکا لیں!!!

                  ★★★★★★

               " میں نے دنیا میں تم جیسی حسین لڑکی نہیں دیکهی"
"آج تم بے حد خوب صورت لگ رہی ہو"
"تم جب پاس ہوتی ہو مجھے کسی اور شئے کی طلب نہیں ہوتی"
"مجهے تمہارے ہاتھ کی کافی اچهی لگتی ہے"
"مجهے صرف تمہارے ہاتھ کی ہی کافی اچها لگتی ہے"
"جویریہ امی اکیلی ہیں کچن میں جا کر ان کی مدد کرو"
" شادی کو ایک ماہ ہو گئے  اور اب تک تمہارے دلہاپے کے یہ روپ نہیں اترے... جاؤ کچن میں امی اکیلے ہی سارا گهر سنبهالی ہوئی ہیں"
"مجهے یہ چونچلے پسند نہیں ہیں اور شاید شام کے بعد گهر سے نکلنا امی پسند نہیں کریں گی"
" تم نے امی کے ساتھ ہی کهانا کیوں نہیں کها لیا؟میں تو دوستوں کے ساتھ آج باہر ہی کهانا کها لیا"
"اب میں ہربات تمہیں بتاوں کہ دیر کیوں ہوئی... کہاں گیا تها؟... کہاں سے آ رہا ہوں؟"
"میرے کپڑے پریس کر دینا ... مشاعرے میں جانا ہے"
" دو دن کے لئے شہر سے باہر جا رہا ہوں ایک دوست کی کتاب کا اجرا ہے"
"یہ اس لفافے میں کیا ہے؟"
"احمق ہو کیا تمہاری غزلیں میں پبلش کرواؤں ؟؟؟ تمہارےعشق و محبت کے اشتہار لگاوں؟"
" خود سے میرا موازنہ مت کرو"
"پاگل ہو تم میں کیوں بدلوں گا"
"شادی سے پہلے کی بات اور تهی اب کی بات اور ہے"
"تم گهر اور بچوں پر دهیان دو"
" اب یہ ڈائری لکهنا بند کروگی؟"
"میں ابهی تم سے بات نہیں کر سکتا .....لائٹ بجها دو ، مجهے سخت نیند آ رہی ہے"
میں نے حیرت سے اپنے ہاتھ کو دیکها جسے جهٹک کر اس نے چادر شانے تک  تان لی تهی
ٹیبل پر رکهے مسودے پر یوں ہی نظر پڑی محبوب کے لئے لکهی گئی بے حد رومانی غزل   دل کو گرفت میں لینے لگی پهر  چند ہی لمحوں میں  خواب بکهر کر کاغذ کے چهوٹے چهوٹے پرزوں میں تبدیل ہوگئے. میں  نے بهیگی پلکوں سے اس شخص کی جانب دیکها جسے میں  پہلی بار دیکھ رہی تھی _

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages