جو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو منافق کہ رہے ہیں ان دریدہ دہنوں کو یہ سوچنا چاہیے کہ حضرت سیدنا امام حسن مجتبی رضی اللہ عنہ کسی منافق کو مسلمانوں کی خلافت کس طرح سونپ سکتے تھے یہ جو منافق کہ رہے ہیں ان کے دماغوں میں کچرا اور بدعقیدگی کی گندگی بھری پڑی ہے یہ در اصل ایرنی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اس لیے اب صحابیت تک کا انکار کرنے لگیں ہیں یہ مولی سیدنا امام حسن مجتبی رضی اللہ عنہ کی شخصیت کو شعوری یا غیر شعوری طور پر مشکوک بنا رہے ہیں ہم محب اہل بیت حسنین کریمین کے قدموں کے پیچھے پیچھے ہیں چنانچہ امام حسن مجتبی رضی اللہ عنہ نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے صلح کی اور امت مسلمہ کا حکمرانی ان کے حوالے کی لہذا ہم انہیں مسلم حکمراں اول ملوک اسلام مانیں گے اور جب وہ مسلمان ہیں تو صحابیت بھی متحقق رہی اور جب صحابیت متحقق تو جو جملہ صحابہ ء کرام کے لیے بشارتیں ہیں اس میں وہ داخل کہ نسبت صحابیت کوئ تماشہ نہیں ہے کہ جو منہ میں آئے بکواس کرنا شروع کر دیں اور جس یزید پلید کو سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ نے اس لائق ہی نہیں سمجھا کہ وہ مسلمانوں کی خلافت سنبھالے کہ وہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے وصال کے بعد علانیہ فسق و فجور کرنے لگا تھا تو عزیمت پر عمل کرتے ہوئے امام عالی مقام رضی اللہ عنہ نے " فسق و فجور اور ظلم و جبر سے" امت کو بچانے کے لیے خاندان قربان کردیا لہذا ہم یزید اور یزید کے حامیوں سے کبھی صلح نہیں کرسکتے یعنی ہم تو شہزادگان مولی علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ کے نقش قدم پر ہیں جن کی ان سے صلح ہم غلاموں کی بھی صلح اور جس سے جنگ اس سے ہماری بھی جنگ اور آج بھی نابغہ روزگار نمونہ ء اسلاف حضرت شیخ الاسلام سید علامہ مدنی میاں صاحب قبلہ اور شہزادہ ء شیخ اعظم قائد ملت حضرت سید محمود اشرف صاحب قبلہ ودیگر اکابرین اہل سنت کے نقش قدم پر ہیں ۔ اب جس کے سمجھ آجائیں بہت اچھی بات ورنہ زور زبردستی کسی سے نہیں ویسے اپنی آنکھوں دیکھی بات عرض کر رہا ہوں کہ سلسلہ توہین کا حضرت معاویہ سے شروع ہوا پھر حضرت ابو سفیان پھر حضرت عثمان پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہم یعنی دھیرے دھیرے بہت سے لوگ دیکھے کہ عقائد رفض میں ترقی کرتے گیے مطلب معاملہ صرف ایک صحابی کا نہیں ہے بلکہ جب وہ ایک کی توہین کرتا ہے تو دھیرے نہ جانے کتنے صحابہ ء کرام کے خلاف وہ سوچنے اور بولنے لگتا ہے ارے نادان دین اسلام ہم تک صحابہ ء کرام کی مقدس جماعت کے ذریعے پہنچا ہے جب اس کا بڑا حصہ مطعون کردوگے تب تمہارے پاس جو اسلامی ذخیرہ ہے ہے وہ خود بخود غیر معتبر ہوجائے گا اور یہی عبد اللہ بن سبا یہودی کی چال تھی جو پوری یہودیت نے بڑی چالاکی سے چلی تھی اور افسوس وہ اس میں کامیاب بھی ہوگیا مگر اہل حق ہر عہد میں حقائق کے رخ زیبا سے نقاب ہٹاتے رہیں گے ہمارے ہندوستان میں کبھی مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کی شکل میں کبھی سیف اللہ المسلول علامہ فضل رسول بدایونی علیہ الرحمۃ کی شکل میں کبھی شاہ عبد العزیز علیہ الرحمۃ کی شکل میں کبھی تاج الفحول علامہ عبد القادر بدایونی علیہ الرحمۃ کی شکل میں کبھی شاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ کی شکل میں اور اس وقت فتنہ ء رفض کے خلاف مورچہ سنبھالا ہے بلکہ اس سر اٹھا رہے فتنے کو زمین دوز کردیا ہے شیخ الاسلام و المسلمین حضرت علامہ سید مدنی میاں صاحب قبلہ اور قائد ملت حضرت سید محمود اشرف صاحب قبلہ کی سرپرستی میں پروان چڑھنے والی تحریک نے! حق ہمیشہ غالب رہے گا !!
ع ترے غلاموں کا نقش قدم ہے راہ خدا
وہ کیا بہک سکے جو یہ سراغ لے کے چلے
توصیف رضا مصباحی سنبھلی
No comments:
Post a Comment