Breaking

Post Top Ad

Thursday, October 24, 2019

بے گناہی کا میں اظہار کروں یا نہ کروں

بے گناہی کا میں اظہار کروں یا نہ کروں
سوچتا ہوں رخِ دربار کروں یا نہ کروں

وہ بھی ہو سکتا ہے بدنام مرے نام کے ساتھ
’’خود کو رسوا سرِ بازار کروں یا نہ کروں‘‘

میرا دشمن مرے گھر آیا ہے دعوت دینے
کشمکش میں ہوں کہ انکار کروں یا نہ کروں

جس کی فطرت میں ریاکاری رہی ہے شامل
ایسے انسان کو میں یار کروں یا نہ کروں

پھر بھی بدنام ہوا جاتا ہوں مصباحؔ صاحب
میں کسی شخص سے تکرار کروں یا نہ کروں

مفتاح اعظمی(ہگلی)



No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages