Breaking

Post Top Ad

Tuesday, August 18, 2020

Kuch Aise Marhaloun Se Guzarna Pada Mujhe > Ghazal > Azeem Ud Deen Azeem

کچھ ایسے مرحلوں سے گزرنا پڑا مجھے
رستے کی دھول بن کے بکھرنا پڑا مجھے
محنت کشی میں گزرے مرے روز و شب تمام
ہر لمحہ قرض سانسوں کا بھرنا پڑا مجھے
حق بات کہہ تو سکتا تھا میں پھر بھی چپ رہا
در پیش مصلحت تھی جو ڈرنا پڑا مجھے
اس زندگی میں آتے رہے ایسے موڑ بھی
جینا پڑا کبھی‘ کبھی مرنا پڑا مجھے
اونچی اڑان بھرنے چلا تھا عظیمؔ میں
جب بال و پر جلے تو اترنا پڑا مجھے


عظیم الدین عظیمؔ

PlotNo:78/427,LotusGarden
Jadupur.Bhubaneswr-751019

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages