Breaking

Post Top Ad

Wednesday, October 23, 2019

مجھ کو معلوم ہے یہ باعثِ رسوائی ہے

مجھ کو معلوم ہے یہ باعثِ رسوائی ہے
دل مگر پھر بھی ترے غم کا تمنائی ہے
دیکھ کر زخم مرا تجھ کو ہنسی آتی ہے
کیا غضب کا ترا اندازِ مسیحائی ہے
کتنے پرلطف ہیں لمحات مری خلوت کے
یاد ہے آپ کی‘ میں ہوں‘ شبِ تنہائی ہے
کیا غرض اس کو زمانے کے حسینوں سے بھلا
جس کا دل آپ کے جلووں کا تمنائی ہے
کیا جچے ایسی نگاہوں میں کسی کا چہرہ
جن نگاہوں میں ترا جلوۂ زیبائی ہے
اپنی آغوش میں تم رازؔ کا سر رہنے دو
بعد مدت کے اسے چین کی نیند آئی ہے

بلال رازؔ
170,KankarTola.PuranaShaher
Braily(U.P)Mob-8954567427

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages