Breaking

Post Top Ad

Wednesday, October 23, 2019

وہ میری زندگی اور جان بھی ہے

وہ میری زندگی اور جان بھی ہے
جو میری موت کا سامان بھی ہے
ادھر چہرے پہ گھونگھٹ ہے ابھی تک
ادھر ٹھہرا  ہوا طوفان بھی ہے
ترا دیدار کر دیتا ہے مضطر
مگر تسکین کا سامان بھی ہے
سمندر کی یہ خاموشی اچانک
کسی طوفان کا امکان بھی ہے
ہے تیرے ذہن میں نفرت ہی نفرت 
یا کوئی پیار کا عنوان بھی ہے
حدیثیں رہنما ہیں ہر قدم پر
ہدایت کے لئے قرآن بھی ہے
حساب ہوگا تمہارے ظلم کا بھی
یہی یٰسینؔ کا ایمان بھی ہے 

محمد یاسین انصاری
NishaPres,148,Manni
Choraha.OldTwonSitapur
261001(U.P)Mob:9807023540

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages