Breaking

Post Top Ad

Monday, August 17, 2020

Is Shahre Bewafa Me Tehar Jaoun Tu Kya Karon > Muztar Iftikhari

اس شہرِ بے وفا میں ٹھہر جاؤں کیا کروں
دل کی لگی سناؤں یا گھر جاؤں کیا کروں
دستک میں دوں تو رسوا کریں گے انھیں عوام
گھبرا کے دردِ ہجر میں مر جاؤں کیا کروں
خلوت میں مجھ سے ملنے وہ خود آرہے ہیں آج
’’اتراؤں‘ روٹھ جاؤں‘ سنور جاؤں کیا کروں
ان کو نہیں پسند مرا نام اور نمود
شہرت کدے سے خود ہی اتر جاؤں کیا کروں
اترا رہے ہیں اپنے وہ حسن و جمال پر
مضطرؔ میں اپنی حد سے گزر جاؤں کیا کروں 


مضطر افتخاری
166/H/84.Kesab ChandraSenStreet.Kol-99

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages