وقت
وقت کرتا ہے کب کسی کا انتظار
ایک پل کو بھی کہیں رکتا نہیں
چلتا رہتا ہے وہ اپنی چال سے
چھوڑ جاتا ہے پیچھے
کاروانِ زندگی
کتنی یادوں کی براتیں
کتنے فانوسِ خیال
اک ہجومِ بیکراں
جن کے قدموں کے نشاں
چار سو بکھرے ہویے
ہم کو آتے ہیں نظر
ثبت ہیں جو کہ جبینِ وقت پر
دعوتِ نظّارہ دیتے ہیں ہمیں
ڈاکٹر سید مظفر عالم ضیا(پٹنہ)
Mob:9430528286
No comments:
Post a Comment