Breaking

Post Top Ad

Saturday, February 9, 2019

غزل

جو تھے حالات بہتر وہ بدتر ہوئے
کیا ہوا یہ کہ ہم گھر سے بے گھر ہوئے

رات کو ہم نے دیکھے جو خواب حسیں
قید پنچھی کی صورت وہ بے پر ہوئے

مثل آہو بھٹکتے تھے صحرا میں ہم
راہرو تھے مگر آج رہبر ہوئے

جس پہ چل کے ہوئے کامراں کارواں
گامزن آج ہم اس ڈگر پر ہوئے

لاکھ آئیں خوشامد کو خوشیاں تو کیا
غم سہے ہم نے اور غم کے خوگر ہوئے

جب بھی اللہ کے گھر پہ حملہ ہوا
تو محافظ پرندوں کے لشکر ہوئے

ہو مبارک تجھے اے فدا شاعری
تذکرے تیری غزلوں کے گھر گھر ہوئے

ڈاکٹرغلام ربانی فدا

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages