Breaking

Post Top Ad

Saturday, February 22, 2020

Apna Gham-e-Dil Chupate Rahiye

اپنا غمِ دل چھپاتے رہئے
رونے والوں کو ہنساتے رہئے
اپنے ہوں یا ہوں پرائے سب سے
رشتۂ درد نبھاتے رہئے
ہو کڑا وقت تو دل بھی ہوکڑا
بارِ غم ہنس کے اٹھاتے رہئے
غم کے ماروں کی دعائیں لیجے
بوجھ اوروں کے اٹھاتے رہئے
آگ نفرت کی لگی ہے گھر گھر
جس طرح بھی ہو بجھاتے رہئے
فصلِ گل ہو کہ خزاں کا موسم
نغمۂ شوق سناتے رہئے
جینا مرنا تو لگا ہے فیضیؔ
حوصلہ دل کا بڑھاتے رہئے

عبد المجید فیضیؔ سمبلپوری
12/106,Nayapara,Samblpur,Odisha,

Apna Gham-e-Dil Chupate Rahiye
Apna Gham-e-Dil Chupate Rahiye


No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages