Breaking

Post Top Ad

Friday, August 14, 2020

Ghazal > Shariq Adeel

میخوار ہواؤں سے گھنگرو کی صدا برسے
برسات کا موسم ہے ممکن ہے گھٹا برسے
پیپل کے تلے کب سے سہما ہوا بیٹھا ہوں
اب گیان کی اے مولا مجھ پر بھی گھٹا برسے
مینار سے مسجد کی کہہ کر یہ اڑا شاہیں
اس شہر کے لوگوں پر اب قہرِ خدا برسے
ہیجان کا تم میرے اندازہ لگا لینا
جملوں کے تسلسل پر جب فاصلہ سا برسے
گزرے مرے آنگن سے آندھی جو کبھی یارب
بس میرے بزرگوں کی خاکِ کفِ پا برسے
تخئیل کے پھر پیکر بیدار ہوں اے شارقؔ
تاریک حویلی پر یادوں کی ضیا برسے


شارق عدیل

At/P.O:Marhera.Dt:Etah(U.P) 

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages