Breaking

Post Top Ad

Tuesday, August 18, 2020

Qarar Dil Ko Nahi Aur Hai Aztran Me Paon >Ghazal > Aasifa Anjum Kamtavi

قرار دل کو نہیں اور ہے اضطراب میں پاؤں
ہیں بحرِ زیست میں گویا کہ موجِ آب میں پاؤں
مرا خیال ہے یا شور کوئی سن کے جسے
خیال و وہم کی الجھے طناب میں پاؤں
طلب متاعِ جہاں کی جنھیں ہو جان عزیز
وہ کیا رکھیں گے کبھی دورِ انقلاب میں پاؤں
جنونِ شوق ذرا جاگ دور ہے منزل
پہنچ نہ جائیں کہیں منزلِ جواب میں پاؤں
کوئی بتا ئے ہمیں ہوگی اس کی کیا تعبیر
کہ رات خواب میں رکھے تھے آفتاب میں پاؤں
نفس نفس ہے یہی خوف آصفہؔ دل میں
بہک نہ جائیں کہیں عالمِ شباب میں پاؤں 

آصفہ انجم کامٹوی

NearGhausiaMadrasa.
BhoiLane.Kampti.Nagpur
 

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages