Breaking

Post Top Ad

Sunday, September 30, 2018

نعت



نوٹ:اس طرحی نعتِ پاک میں تضمین کا مصرع۳۹؍بار مسترد کرنے کے بعدکہا گیا ہے اور خوشی کی بات ہے کہ یہ تضمین حاصلہ مقابلہ قرار دی گئی۔



جلوۂ کونین حُسنِ مصطفیٰؐ کا فیض ہے
اور حُسنِ مصطفیٰؐ نورِ خدا کا فیض ہے

کہکشاں کہتے ہیں جس کو آج تک دنیا کے لوگ
وہ تو میرے مصطفیٰؐ کے نقشِ پا کا فیض ہے



اہل طائف کے کہاں بچنے کا اٹھتا تھا سوال
بچ گیا طائف تو صبرِ مصطفیٰؐ کا فیض ہے


جاہلیت بن گئی سج کر دُلہن تہذیب کی 
کیا ترے کردارِ آئینہ نما کا فیض ہے


پتھروں کو موم کر دینے کا فن آساں نہیں
یہ تو بس اعجازِ خلقِ مصطفیٰؐکا فیض ہے

فاتح مکہ نے دے دی دشمنِ دیں کو اماں
کیا مرے جانِ اماں شانِ عطا کا فیض ہے

رحمتوں کا سلسلہ ٹوٹا کہاں ہے آج تک
’’مصطفیٰؐ کا فیض تھا اور مصطفیٰؐ کا فیض ہے‘‘

چاریارانِ نبیؐ کی ایسی سیرت پر سلام
جن کی سیرت ‘سیرتِ خیر الوریٰ کا فیض ہے

عبرتؔ آخر نعت کے کوزے میں کیسے بند ہو
ایک دریا آپؐ کی چشمِ عطا کا فیض ہے



عبرت مچھلی شہری
Mohalla Khanzada..P.O:Machhli Shaher
Dist:Jaunpur-222143(U.P)

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages