ہر ایک سمت ہو رنگِ بہار کا موسم
رہے دلوں میں ہمیشہ یہ پیار کا موسم
کسی کو کیسے یقیں آئے تیرے وعدوں پر
’’گزر چکا ہے ترے اعتبار کا موسم‘‘
ہر ایک پھول کے چہرے پہ ہے نکھار عجب
بہت حسیں ہے ترے اختیار کا موسم
ہر ایک پھول دعا کرتا ہے کہ گلشن میں
قدم نہ رکھے کبھی انتشار کا موسم
کسی بھی پیڑ پہ کیسے دکھائی دیں پتّے
چمن میں آیا ہے گرد و غبار کا موسم
گمان دل میں یہ رہتا ہے ہر گھڑی سرورؔ
گزر نہ جائے کہیں وصلِ یار کا موسم
غلام سرور ہاشمی
BasdilaTolaMuriyan
Gopalganj-841428(Bihar)
No comments:
Post a Comment