سخن شناس ہیں ہم بھی سخنوروں کی طرح
نظر میں رکھئے گا ہم کو مفکروں کی طرح
نصیب جن کا ہے خانہ بدوشی دنیا میں
حیات ان کی ہے ہر جا مسافروں کی طرح
دکھا رہے ہیں جو منزل کا راستہ سب کو
مری نظر میں ہیں وہ لوگ رہبرون کی طرح
خدا پرست نہیں وہ کبھی نگاہوں میں
طریق جن کا ہے ہروقت کافروں کی طرح
ہوا نہ ہوگا جہاں میں کہیں بھی اے شوکتؔ
کسی بھی شخص کا رتبہ پیمبروں کی طرح
No comments:
Post a Comment