Breaking

Post Top Ad

Tuesday, August 18, 2020

Wo Mere Zehan Me rehta Hai Khushboun Ki Tarha > Ghazal > Salik Adeeb

وہ میرے ذہن میں رہتا ہے خوشبوؤں کی طرح
اسے میں سوچتا رہتا ہوں منظروں کی طرح

دکھوں کا بوجھ لیے مسکراتے پھرتے ہیں
یہ کون لوگ ہیں جیتے ہیں پاگلوں کی طرح

مری برائی مرے سامنے بیان کرو
گلے لگاؤں گا وعدہ ہے دوستوں کی طرح

میں سرد رات میں چونکا ہوں جب کبھی‘ مجھ سے 
لپٹ گئی ہے تری یاد چادروں کی طرح

کسی بھی جشن کا موقع نہیں ملا مجھ کو
ادیبؔ خوشیاں بھی آئی ہیں رنجشوں کی طرح

سالک ادیبؔ(بھدرک‘اڈیشا)



No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Pages